Farhad ansari

Add To collaction

یہ مجھ سے کہنے کو ظالم سر مزار آیا|| داغ دہلوی

یہ مجھ سے کہنے کو ظالم سر مزار آیا
مرے بغیر تجھے کس طرح قرار آیا
خدا کے واسطے جھوٹی نہ کھائیے قسمیں
مجھے یقین ہوا مجھ کو اعتبار آیا
کمال عشق کو فرہاد و قیس کب پہنچے
وہ پختہ کار ہے دل جس کا بار بار آیا
یہ عقدہ عاشق و معشوق کے چلن سے کھلا
سمجھ میں مسؑلہ جبر اختیار آیا
ڈری جو حشر میں وہ مجھ کو دیکھتے ہی کہا
مرا رفیق مرا داغ جانثار آیا
~داغ دہلوی

   4
0 Comments